جو لوگ کہتے ہیں کہ بائبل مُقدس تبدیل ہو گئی ہے۔ پڑھ لیں۔۔۔
عہد عتیق اور عہد جدید کو بائبل مُقدس کہتے ہیں اور انجیل مُقدس صرف نئے عہد نامہ ( عہد جدید ) کو کہتے ہیں۔ پہلا حصہ یعنی کے عہد عتیق ( 39 ) کتابیں تو دین یہود کے ایمان کا بھی حصہ ہیں اور وہ ہمیں کیوں تبدیل کرنے دیں گے؟ تین ابراہامی مذاہب ہیں، دیِن یہود، دین مسیحت اور دینِ اسلام۔ہم بائبل مُقدس کی پہلی 39 کتابوں کو کیسے تبدیل کر سکتے ہیں جب کہ وہ کسی اور مذہب کی بھی بنیادیں ہیں یعنی کے دیِن یہود کی۔ آپ کو لگتا ہے کہ وہ اپنے انبیا، رسولوں کی کتابوں کو دین مسیحت کے لوگوں کو تبدیل کرنے دیں گے؟ ہر گز نہیں، ہم مسیحی دیِن یہود کی 39 کتابوں ( جس میں شریعت کی پہلی 5 کتابیں، عبرانیوں اور انبیا کی تاریخ کی 12 کتابیں، حکمت کی 5 کتابیں ( ایوب، زبور، امثال، واعظ، غزِل الغزلات )، دیِن یہود کے 5 انبیا اکبر کی کتابیں ( یسعیاہ، یرمیاہ، نوحہ،حزقی ایل، دانی ایل ) 12 دیِن یہود کے انبیا اصغر کی کتابیں جس میں ہوسیع، یوایل،عاموس، عبدیاہ، یوناہ، میکاہ، ناحوم، حبقوق، صفنیاہ، زکریاہ، ملاکی ہیں۔ اب بتائیں وہ کیسے کسی مسیحی کو اپنی کتابیں تبدیل کرنے کی اجازت دیں گے۔ اب انجیل مُقدس کی بات کرتے ہیں، انجیل مُقدس یعنی کے عہد جدید کی 27 کتابیں ہیں جو کہ دین مسیحت کے ایمان کا حصہ ہیں ( پرانے عہد نامہ کی 39 کتابوں کے ساتھ )۔
اگر جلد کا رنگ تبدیل ہوا ہے، اگر تین ہزار سے زیادہ زبانوں میں ترجمہ ہوا ہے، اگر دُنیا کی پہلی کتاب بائبل مُقدس پرنٹنگ مشین سے چھاپی گئی، اگر بلب کی روشنی میں پڑھی جانے والی پہلی کتاب ہے، اگر دُنیا میں سب سے زیادہ پڑھی جانی والی کتاب ہے تو ہم جانتے ہیں کہ ایک بڑی تعداد اُن لوگوں کی بھی ہے جو اِس بات سے ناخوش ہیں اور خُدا کے زندہ کلام سے دور رکھنے کے لئے طرح طرح کی باتیں پھیلائی ہوئی ہیں۔
اب ایک سوال اُن لوگوں سے میں پوچھنا چاہتا ہوں ۔۔۔۔ بائبل مُقدس کی 66 کتابوں میں سے، جو آپ کے مطابق تبدیل ہو چُکی ہے، اگر بائبل مُقدس کا کوئی بھی واقعہ، کوئی بھی کہانی، کوئی بھی کردار اگر کسی دوسری کتاب میں ملے تو اُس کو آپ کیا کہیں گے ؟ دوسری کتابوں میں بائبل مُقدس کے واقعات، کہانیوں کا ملنا اِس بات کا ثبوت ہے کہ بائبل مُقدس ایک ٹھوس، جامعہ، لا تبدیل خُدا کا زندہ کلام ہے۔ نہ ہم دین یہود کی کتابوں کو تبدیل کر سکتے ہیں اور نہ انجیل مُقدس کو، اگر ہم ایسا کریں گے تو دینِ یہود کے لوگ ہمارا مذاق اُٹرائیں گے۔ اور آپ جانتے ہیں کہ تینوں مذاہب ایک دوسرے کو نہیں مانتے لیکن تینوں مذاہب آپس سے الگ بھی نہیں ہو سکتے۔ پرانا عہد نامہ تین ہزار سے زیادہ سال پہلے لکھا گیا اور نیا عہد نامہ ( انجیل مُقدس ) دو ہزار سال پہلے۔
ڈاکٹر نعیم ناصر
پادری ۔ گڈ سمیریٹن چرچ